فوت شدہ نمازوں اور روزوں کا فدیہ

20

سوال

میں اپنے مرحوم والد کی 66 سال کی چھوٹی ہوئی نمازوں اور روزوں کا فدیہ دینا چاہتا ہوں، مجھے یہ بتایا جائے کہ میں یہ فدیہ کتنا دوں اور کیسے دوں؟

جواب

نمازوں کا کوئی فدیہ نہیں ہوتا، یہ آدمی کو خود ہی ادا کرنا ہوتی ہیں۔ اگر کسی نے ادا نہیں کیں اوروہ فوت ہو گیا ہے تو آپ اس کے لیے دعاے مغفرت کر سکتے ہیں، اس کے علاوہ اور کچھ نہیں کر سکتے۔

وہ بوڑھا آدمی جو روزے نہ رکھ سکتا ہو یا ایسا مریض جسے صحت یابی کی امید نہ ہو، وہ اپنے روزوں کا فدیہ دے سکتا ہے۔ ایک روزے کا فدیہ ایک مسکین کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے، لیکن اگر اس نے خود یہ فدیہ نہیں دیا اور وہ وفات پا گیا ہے اور مرنے سے پہلے اس نے فدیہ دینے کی کوئی وصیت بھی نہیں کی تو پھر آپ اس کی طرف سے یہ فدیہ ادا نہیں کر سکتے۔بس ان کے لیے آپ خدا سے معافی کی دعا ہی کر سکتے ہیں۔

مجیب: Muhammad Rafi Mufti

اشاعت اول: 2015-07-09

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading