ظہور مھدي

22

سوال

اس دور ميں انسان کے گھمبير مسائل کو حل کرنے کے ليے کيا مھدي جيسے کسي رہنما کي شديد ضرورت نہيں؟

جواب

جہاں تک دنيا کے آخري زمانے ميں ظہور مھدي کي خبر کا تعلق ہے تو اس سے متعلق احاديث ميں سے کوئي ايک حديث بھي صحيح نہيں ہے۔ مھدي کا يہ تصور مسلمانوں ميں موجود نبي صلي اللہ عليہ وسلم کي ان پيش گوئيوں ميں خود ساختہ اضافوں اور تبديليوں سے وجود ميں آيا ہے ، جنھيں امام بخاري اور امام مسلم اپني صحيحين ميں لائے ہيں۔ ہمارے نزديک ان پيش گوئيوں کا مصداق عمر بن عبد العزيز رحمہ اللہ کي ذات بابرکات تھي۔ ليکن يہ پيش گوئياں مختلف گروہوں کي سياسي اور مذہبي اغراض کا شکار ہوتے ہوئے ، کئي خود ساختہ تبديليوں اور اضافوں کے نتيجے ميں خروج مھدي کي روايات ميں ڈھل گئيں۔ چنانچہ ہمارے خيال ميں نبي صلي اللہ عليہ وسلم کي اصل پيش گوئي عمر بن عبد العزيز کي صورت ميں پوري ہو چکي ہے۔ جہاں تک آپ کي اس بات کا تعلق ہے کہ اس دور ميں انسان کے گھمبير مسائل کو حل کرنے کے ليے کسي رہنما کي شديد ضرورت ہے تو اس سلسلے ميں يہ عرض ہے کہ جب تک اس دنيا ميں قرآن مجيد موجود ہے اس وقت تک کسي خصوصي رہنما کي ضرورت نہيں ہے ، کيونکہ قرآن خود ايک خاص کتاب ہے جو انسان کي رہنمائي کرنے ميں بالکل کامل ہے اور اسے قيامت تک کے ليے اللہ نے خاص طريقے سے محفوظ کيا ہے ، چنانچہ اب اس کے ہوتے ہوئے کسي رہنما کي ضرورت نہيں ہے۔

مجیب: Muhammad Rafi Mufti

اشاعت اول: 2015-07-11

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading