سوال
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ لوگ عید الاضحی کا چاند نظر آنے کے بعد اپنے جسم کے بال اور ناخن نہیں کاٹتے۔ اُن کا کہنا ہے کہ جن کے گھر قربانی ہو وہ لوگ اس کے ذبح ہونے تک نہ اپنے بال کٹوا سکتے ہیں اور نہ ناخن کاٹ سکتے ہیں جب کہ یہی عمل احرام کی حالت میں بھی لازم ہوتا ہے۔ ایک قاری صاحب نے مجھے بتایا کہ یہ مستحب عمل ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیے کہ یہ مستحب عمل ہے؟
جواب
آپ نے قربانی کرنے والے کے لیے ناخن اور بال نہ کاٹنے کے مستحب ہونے کے بارے میں پوچھا ہے۔
یہ بات ایک روایت میں بیان ہوئی ہے۔ اسی روایت کی وجہ ہی سے اسے مستحب عمل قرار دیا جاتا ہے۔ کسی روایت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کے اس پر عمل کا ذکر نہیں ہوا ہے۔ لھذا اس کے لازمی ہونے کا کوئی قائل نہیں ہے۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-07-13