غیر مدخولہ بیوہ کی عدت

29

سوال

کیا اس خاتون کے لیے بھی عدت ہے جس کا خاوند رخصتی سے پہلے فوت ہو جائے؟

جواب

اس خاتون کے لیے کوئی عدت نہیں ہے۔ استاد محترم نے اپنی کتاب ”میزان” میں لکھا ہے:

”…مطلقہ اور بیوہ کے لیے عدت کاحکم چونکہ ایک ہی مقصد سے دیا گیا ہے، اِس لیے جو مستثنیات اوپر طلاق کی بحث میں بیان ہوئے ہیں، وہ بیوہ کی عدت میں بھی اِسی طرح ملحوظ ہوں گے۔ چنانچہ بیوہ غیر مدخولہ کے لیے کوئی عدت نہیں ہو گی اور حاملہ کی عدت وضع حمل کے بعد ختم ہو جائے گی۔ ” (ص 461)

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-02

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading