سوال
کیا اس خاتون کے لیے بھی عدت ہے جس کا خاوند رخصتی سے پہلے فوت ہو جائے؟
جواب
اس خاتون کے لیے کوئی عدت نہیں ہے۔ استاد محترم نے اپنی کتاب ”میزان” میں لکھا ہے:
”…مطلقہ اور بیوہ کے لیے عدت کاحکم چونکہ ایک ہی مقصد سے دیا گیا ہے، اِس لیے جو مستثنیات اوپر طلاق کی بحث میں بیان ہوئے ہیں، وہ بیوہ کی عدت میں بھی اِسی طرح ملحوظ ہوں گے۔ چنانچہ بیوہ غیر مدخولہ کے لیے کوئی عدت نہیں ہو گی اور حاملہ کی عدت وضع حمل کے بعد ختم ہو جائے گی۔ ” (ص 461)
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-08-02