رفع یدین

14

سوال

رفع یدین کے بارے میں مجھے بتائیے۔ غامدی صاحب کہتے ہیں حضور نے کبھی کیا اور کبھی نہیں کیا۔ لیکن انھوں نے حدیثیں وہ نقل کی ہیں جن میں رفع یدین کرنے کا ذکر ہے وہ روایات نہیں ہیں جن میں کبھی کرنے اور کبھی نہ کرنے کا ذکر ہو۔

جواب

اصل میں احناف کا نقطہ نظر جس بنا پر قائم ہے اس کو سمجھنا ضروری ہے۔ ان کا نقطہ نظر یہ ہے کہ نمازنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سب کے سامنے اور روزانہ پانچ مرتبہ پڑھی ہے اور جو عمل سب کے سامنے ہوا ہو اس کے بارے میں خبر واحد سے فیصلہ نہیں ہو سکتا۔ جس طرح پانچ نمازوں کے معاملے میں خبر واحد کی کوئی حیثیت نہیں ہے اسی طرح نماز کے ظاہری اعمال میں بھی اس کی حیثیت نہیں ہے۔ احناف عین صحابہ کے متصل زمانے میں کام کر رہے تھے اور اگر رفع یدین نماز کا معمول بہ حصہ ہوتا تو احناف اتنی بڑی تبدیلی نہیں لا سکتے تھے۔ دل چسپ بات یہ کہ اس زمانے میں احناف سے اس معاملے میں اختلاف کرنے والے بھی عمل متواتر اور جاری نماز کو دلیل کے طور پر پیش نہیں کرتے بلکہ اخبار آحاد پیش کرتے ہیں۔ اس صورت حال میں وہی نتیجہ نکلتا ہے جو آپ نے استاد محترم کے حوالے سے بیان کیا ہے۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-13

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading