عورت کے سفر حج کے لیے محرم کی شرط

14

سوال

میں حج پر جانا چاہتی ہوں ، لیکن محرم رشتہ داروں میں سے کوئی ساتھ نہیں جا سکتا، البتہ ایک قابل اعتماد فیملی جن کے بچے میرے شاگرد رہے ہیں، وہ مجھے اپنے ساتھ حج پر لے جا سکتی ہے۔ کیا اسلام کی رو سے اس فیملی کے ساتھ میرا حج پر جانا درست ہو گا؟

جواب

اس زمانے میں حج کا سفر بہت محفوظ ہو گیا ہے، لہٰذا پرانے زمانے کے غیر محفوظ سفروں کی وجہ سے عورت کے لیے محرم کے ساتھ ہونے کی جو ہدایت دی گئی تھی، اب ان حالات میں اس کا اطلاق نہیں ہو گا۔

محرم کی شرط کے معاملے میں ائمہ اربعہ میں اختلاف موجود ہے ۔امام شافعی اور امام مالک کے نزدیک اگر عورت کو محفوظ رفاقت میسر آ جائے تو وہ حج کے لیے جا سکتی ہے، اس کے ساتھ محرم کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ جبکہ امام ابو حنیفہ محرم کے وجود کو لازم قرار دیتے ہیں۔

غامدی صاحب کی راے کے مطابق آپ جس قابل اعتماد فیملی کے ساتھ حج پر جانا چاہتی ہیں، اس کے ساتھ جا سکتی ہیں، کسی محرم کے ساتھ ہونے کی شرط لازم نہیں ہے۔

مجیب: Muhammad Rafi Mufti

اشاعت اول: 2015-07-09

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading