سوال
ٹی وی کے بارے میں چند مولوی حضرات کہتے ہیں کہ اس میں خیر سے کہیں زیادہ شر ہے ۔ اس لیے اس کا بائیکاٹ کیا جائے ۔ اس کی دلیل وہ نشہ آور چیزوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کے احکام سے دیتے ہیں ۔ آپ کی اس معاملے میں کیا رائے ہے ؟
جواب
وہی بات جو انھوں نے کہی ہے اس کا اصول کے طور پر رکھیے کہ جب سوسائٹی میں ایسی چیزوں کا بالعمومِ غلبہ ہو جائے جیسا ٹیلی ویژن کا ہو گیا ہے تو وہی رویہ اختیار کرنا پڑتا ہے ۔نفاذ کے معاملے میں جو شراب کے معاملے میں اللہ تعالیٰ نے اختیار کیا ، یعنی آدمی صرف شعور ہی پیدا کر سکتا ہے لوگوں کے اندر لیکن اس کو نافذ نہیں کیا جا سکتا ۔ یہ یہی حکمت ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہم کو سکھائی ہے ۔ اچھے اور برے کا شعور پیدا کرنا ہی اصل چیز ہے ۔ جب یہ شعور پیدا ہو گا تو آپ سے آپ آدمی برائی سے بچے گا ۔ اور اسی بچنے کا اللہ کے ہاں اجر ملتا ہے ۔
مجیب: Javed Ahmad Ghamidi
اشاعت اول: 2015-06-21