جادو اور اس کا روحانی علاج

682

سوال

کیا جادو یا کالا علم کوئی حقیقت رکھتا ہے ؟ اور کیا اس کا روحانی علاج کرانا درست ہے؟اور کیا ہم عملیات پر یقین رکھ سکتے ہیں؟

جواب

ارشاد باری ہے:

‘وَمِنْ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ’ (فلق113: 4)

”(یعنی میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں) گرہوں میں پھونک مارنے والیوں کے شر سے۔”

اس آیت سے یہ پتا چلتا ہے کہ جادو کرنے والوں کا ایک شر ہے جس سے بچنے کے لیے ہمیں یہ کلمہ سکھایا گیا ہے۔ اور ارشاد باری ہے:

” اور یہ (یہودی) ان چیزوں کے پیچھے پڑ گئے جو سلیمان کے عہد حکومت میں شیاطین پڑھتے پڑھاتے تھے، … یہی(شیاطین) لوگوں کو جادو سکھاتے تھے۔” (بقرہ2: 102)

چنانچہ جادو یا کالا علم ایک حقیقت ہے، اس کا انکار نہیں کیا جا سکتا۔

عام مشاہدے میں جو چیز آئی ہے ،وہ یہ ہے کہ جس شخص پر کالا جادو کر دیا جائے، وہ شدید توہمات میں گھر جاتا ہے، بعض صورتوں میں وہ سخت بیمار ہو جاتاہے اور اسے عام علاج معالجے سے بھی کوئی شفا نہیں ہوتی۔

جادو وغیرہ کے لیے روحانی علاج کرانا درست ہے۔ البتہ، تعویذ گنڈے کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکروہ جانا ہے۔ ابو داؤد کی”کتاب الخاتم” میں ایک مفصل حدیث بیان ہوئی ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم دس چیزوں کو مکروہ جانتے تھے ،ان باتوں میں سے ایک تعویذ باندھنا بھی ہے۔

خود دین نے اس کے توڑ کے لیے جو روحانی علاج بتایا ہے، وہ معوذتین کا پڑھنا ہے۔یہ دونوں سورتیں دراصل، جادو اور بعض دوسرے شرور سے خدا کی پناہ حاصل کرنے کی دعا ہیں۔ یہ اگر پورے یقین کے ساتھ پڑھی جائیں تو ان سے بڑھ کر اور کوئی چیز نہیں ہے۔

اس کے علاوہ اگر آپ کسی روحانی عامل سے علاج کرانا چاہیں تو کرا سکتے ہیں، بس یہ دیکھ لیں کہ وہ کوئی شرکیہ عمل اختیار کرنے والا نہ ہو اور دھوکاباز نہ ہو۔

عملیات پر یقین رکھنے کے الفاظ درست نہیں ہیں، کیونکہ اس میں وہ سب کچھ بھی آ جاتا ہے جو انسانوں کی ایجاد ہے۔
البتہ، اشیا اور کلمات کے خواص اور ان کی تاثیرات کا علم ایک حقیقت ہے۔ قرآن مجید میں ہاروت و ماروت کے حوالے سے جس علم کا ذکر کیا گیا ہے ، عام طور پر اسے جادو سمجھا گیا ہے، لیکن مولانا امین احسن مرحوم نے واضح کیا ہے کہ وہ اشیا اور کلمات کے خواص اور ان کی تاثیرات کا علم تھا۔

البتہ، ہر مسلمان کے لیے یہ یقین رکھنا ضروری ہے کہ جادو ہو یا روحانی علم، ان میں تاثیر اللہ ہی کے اذن سے پیدا ہوتی ہے۔ خدا کے علاوہ کوئی چیز بھی بذات خود کوئی تاثیر نہیں رکھتی۔

مجیب: Muhammad Rafi Mufti

اشاعت اول: 2015-07-09

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading