معاشرے کي تعمير کے ليے جرائم پيشہ افراد پر سختي

11

سوال

آج کل مذہبي گروہ جرائم کے فروغ کا باعث بنے ہوئے ہيں۔ معاشرے کي صحيح خطوط پر تعمير کے ليے جرائم پيشہ افراد کے ساتھ خواہ وہ مذہب کے نام ہي پر جرائم کر رہے ہوں ، سختي سے پيش آنا چاہيے اور جرائم کي بيخ کني کے ليے کسي کے ساتھ رو رعايت نہيں کرني چاہيے۔

جواب

ہمارے معاشرے کے بہت سے مسائل ہيں جن ميں سے سب سے بڑا مسئلہ يہ ہے کہ يہاں انصاف دستياب نہيں ہے۔ مختلف عوامل ہيں جن کي وجہ سے جرائم پيشہ افراد جرائم کے باوجود سزا سے بچے رہتے ہيں۔ حکمران ، مذہبي اور غير مذہبي ليڈر ، جاگيردار ، رشوت ، سفارش ، دھن دولت يہ تمام عوامل جرائم کي سرپرستي کر رہے ہيں۔ اس صورت حال کا حل يہ ہے کہ عوام ميں اس صورت حال کا شعور پيدا کيا جائے اور موجودہ کرپٹ سياسي قيادت کي جگہ صالح قيادت کو سامنے لايا جائے۔ ان مسائل کو حل کرنے اور ايک بہتر معاشرہ اور ملک وجود ميں لانے کے ليے ہمہ جہتي کام کي ضرورت ہے۔ لوگوں کو صحيح دين بتايا جائے ، ان ميں رياست کے اچھے شہري بننے کي اقدار کو رائج کيا جائے، تعليم کو صحيح خطوط پر استوار کيا جائے ، معاشرے کے محروم طبقات کي بحالي کي جدوجہد کي جائے۔ غرض يہ کہ متعدد ميدان ہيں جن ميں جدوجہد کي ضرورت ہے۔ معاشرے کے باشعور افراد اپني استعداد کے مطابق اس ميں اپنا کردار ادار کريں تو اميد ہے کہ يہ منزل حاصل کي جا سکتي ہے۔ ہم ان تمام افراد کو خدا کي نعمت سمجھتے ہيں جو معاشرے ميں کسي نہ کسي پہلو سے اصلاح احوال کے ليے کردار ادا کر رہے ہيں۔ يہي لوگ اس اميد کے بر آنے کا ذريعہ ہيں کہ ہمارا معاشرہ اخلاقي اور معاشي اعتبار سے ايک بلند معاشرے ميں تبديل ہو جائے۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-21

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading