جنات کا وجود

14

سوال

کیا جنات یا مؤکل موجود ہیں؟ لوگ ان سے رابطے کے لیے تسبیح پڑھتے اور چلے کرتے ہیں، کیا یہ صحیح ہے؟کیا جنات قابو میں آجاتے ہیں اور ان سے کام لینا درست ہے؟

جواب

مؤکل کا لفظ عامل حضرات کا ہے۔ قرآن مجید اور احادیث میں اس طرح کی کسی چیز کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ البتہ جنات کا ایک مخلوق کی حیثیت سے ذکر ہے،جن کو انسان نہیں دیکھ سکتے۔ البتہ یہ مخلوق انسانوں کو دیکھ سکتی ہے۔ اب رہا یہ سوال کہ انسان ان سے رابطہ کر سکتے ہیں یا نہیں؟ قرآن وحدیث اس معاملے میں بالکل خاموش ہیں۔ قرآن مجید سے، البتہ یہ ضرور معلوم ہوتا ہے کہ جنات انسانوں کے دلوں میں وسوسہ اندازی کر سکتے ہیں اور ان کے برے لوگ انسانوں کے دلوں میں برے خیالات ڈالتے رہتے ہیں۔ قرآن مجید کی بنیاد پر ہم صرف اتنی بات کہہ سکتے ہیں کہ جنات میں صلاحیت ہے کہ وہ انسانوں سے رابطہ پیدا کر لیں اور یہ رابطہ بھی محض دل میں خیا ل ڈالنے تک محدود ہے۔

عامل حضرات کا یہ دعویٰ کہ کچھ چلوں اور وظائف سے جنات سے رابطہ ہو جاتا ہے، ایک ایسا دعویٰ ہے جس کی قرآن وحدیث سے تائید نہیں ہوتی۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ عامل حضرات کے اس دعوے کی قرآن وحدیث کی بنیاد پر بالکلیہ تردید بھی نہیں کی جا سکتی۔

اب رہا یہ سوال کہ کیا یہ چلے وغیرہ درست ہیں؟ ہمارے علم کی حد تک اس مقصد کے لیے کیے گئے اکثر چلے مشرکانہ اور اد اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر مشتمل ہوتے ہیں۔ چنانچہ احتیاط اور ایمان کا تقاضا یہی ہے کہ ان سے گریز کیا جائے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اگر کوئی صحیح چلے بھی دستیاب ہیں تو ان کو بھی موزوں قرار نہیں دیا جا سکتا، اس لیے کہ دین خدا کے ساتھ جس تعلق پر ہمیں قائم رکھنا چاہتا ہے، اس طرح کی سرگرمیاں اس میں صحیح جگہ پر قائم رہنے کو ناممکن نہیں تو مشکل ضرور بنا دیتی ہیں۔ بندۂ مومن صحیح تدبیر کرتا ہے جو دنیا کے عام قانون اسباب پر مشتمل ہوتی ہے اور اس کی کامیابی کے لیے محض اللہ تعالیٰ سے دعا پر انحصار کرتا ہے۔ اس طرح کے اوراد و وظائف اس صحیح روش کو مجروح کر دیتے ہیں۔ یہ آدمی نہ خدا پر اعتماد ہی میں صحیح روش پر قائم رہتا ہے اور نہ تدبیر کرنے میں وہ اس حکمت وتدبر کا مظاہرہ کر سکتا ہے جو اس کے لیے ضروری ہے۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-28

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading