سوال
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ والی قبر میں زندہ ماننا ضروری ہے۔ایسا ماننا شرک ہے یا یہ ایک فروعی مسئلہ ہے؟
جواب
قرآن مجید میں شہدا کو زندہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کی روشنی میں یہ واضح ہے کہ انبیا کو بھی وہی زندگی حاصل ہے۔ قرآن مجید نے اسی مقام پر یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ اس زندگی کا تمھیں شعور نہیں ہے۔ مراد یہ ہے کہ جس زندگی کا ہمیں تجربہ ہے، وہ زندگی اس سے مختلف ہے۔ یہ زندگی عالم برزخ میں ہے ، اس کا اس قبر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ البتہ قبر کا لفظ اسی عالم برزخ کی تعبیر کے لیے آجاتا ہے۔ اس پہلو سے قبر کا لفظ بھی بولا جا سکتا ہے۔
کسی مردہ کو حاضر وناظر کے معنی میں زندہ ماننا ، بے شک شرک ہے۔ قرآن نے واضح کر دیا ہے کہ مرنے والوں کا اس دنیا سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-07-29