سوال
میرا سوال یہ ہے کہ اپنے بچے کی نرسنگ کرتے ہوئے میری جسامت کافی متاثر ہوئی ہے جس سے میری جنسی زندگی پر کافی منفی اثر پڑا ہے۔ اب پانچ سال ہو چکے ہیں اور میری حالت میں کچھ بہتری نہیں آئی۔ مجھے جو ایک واحد حل پتا چلا ہے وہ یہ ہے کہ میرے لیے (Breast Implant) اپنی چھاتی کی سرجری کروانا ضروری ہے۔ تو میں جاننا چاہتی ہوں کہ کیا اسلام میں اس بات کی اجازت ہے کہ اس مجبوری کی حالت میں عورت کے جسم کے ایسے حصے کو شوہر کے علاوہ کوئی اور دیکھے کیوں کہ عمل جراحی میں یہ ایک ضروری عمل ہے؟ َ برائے مہربانی وضاحت فرمائیں۔
جواب
میری رائے میں جو صورت آپ نے ذکر کی ہے` اس میں جدید طب سے فائدہ اٹھانے میں ازروے شریعت کوئی خرابی نظر نہیں آتی۔ جنسی تسکین اور رغبت انسان کی جائز فطری ضرورت ہے۔ اگر عمل جراحی سے مقصود میاں بیوی کے باہمی تعلق کی حد تک جنسی تسکین حاصل کرنا ہو تو شریعت کو اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ دوسرے لوگوں کا متوجہ ہونا ناگزیر ہے` لیکن انسان اپنے عمل کے لیے اپنی نیت کے مطابق جواب دہ ہے۔ واللہ اعلم
مجیب: Ammar Khan Nasir
اشاعت اول: 2015-10-11