سوال
جن علاقوں میں چھ ماہ کا دن اور چھ ماہ کی رات ہوتی ہے، ان میں نمازیں کیسے پڑھی جائیں گی اور روزے کیسے رکھے جائیں گے؟
جواب
جن علاقوں میں چھ ماہ کا دن اور چھ ماہ کی رات ہوتی ہے ۔ کیا ان میں آدمی چھ ماہ سوتا اور چھ ماہ جاگا کرتا ہے۔ ظاہر ہے کہ ایسا نہیں ہے، بلکہ وہ دن اور رات کی لمبائی اور چھوٹائی سے قطع نظر اپنے لیے چوبیس گھنٹے کا پروگرام بناتا ہے۔اور پھر اس کے مطابق وہ کھاتا پیتا ،سوتا جاگتا اور دیگر کام کاج کرتا ہے۔حالانکہ مسلسل دن یا مسلسل رات چل رہی ہوتی ہے۔ چنانچہ کیا مشکل ہے کہ آدمی اسی طرح چوبیس گھنٹوں میں اپنی پنج وقتہ نمازوں کے اوقات اور سال کے روزوں کو کسی قریبی علاقے کے اوقات کے مطابق متعین کر لے۔
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-07-09