سوال
کسی دہریے کو ہم یہ کیسے ثابت کر سکتے ہیں کہ خدا موجود ہے؟
جواب
اصل سوال یہ نہیں کہ خدا کا وجود ثابت کیا جائے، بلکہ یہ ہے کہ خدا کے وجود کا انکار کیسے ممکن ہے۔ انکار کرنے والوں کے ذہن میں عموماً اس کا جواب یہ آتا ہے کہ چونکہ وہ حواس خمسہ کی گرفت میں نہیں آتا، اس لیے وہ موجود ہی نہیں ہو گا، لیکن ان کی یہ بات درست نہیں، کیونکہ ہم سیکڑوں چیزوں کو حواس خمسہ سے نہیں، بلکہ عقل سے مانتے ہیں ۔ اسی طرح بے شمار چیزوں کو ہم وجدان کی بنا پر مانتے ہیں، نہ کہ حواس خمسہ سے۔
اصل بات یہ ہے کہ کیا ہم خدا کے تصور کے بغیر اپنا اور اس کائنات کا خیال بھی دل میں لا سکتے ہیں؛ کیا خدا کے تصور کے بغیر اس کائنات کی، انسان کی اور اس زندگی کی کوئی توجیہ ممکن ہے؟ اور کیا اس توجیہ کے بغیر اعلیٰ اخلاق پر قائم کوئی زندگی ممکن ہے؟ اگر کسی کے خیال میں ایسا ممکن ہے تو یہ ہے وہ چیز جس کے حق میں اسے دلائل دینے چاہییں اور اس کو ثابت کرنا چاہیے، کیونکہ اس کے نتیجے میں خدا کی نفی ہو جائے گی۔
خدا ابدہ البدیہات ہے ،اس کے بارے میں ثبوت اور دلائل کی ضرورت نہیں، وہ ثابت ہے۔ جو اس کی نفی کرنا چاہتا ہے، اس کے ذمے ہے کہ وہ اس کی نفی کے دلائل دے۔
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-06-30