سوال
مسجد امام يا خادم مسجد کو تنخواہ فنڈ سے دے سکتے ہيں يا مقتدي الگ رقم جمع کر کے تنخواہ پوري کريں۔ کيا مسجد کا فنڈ اور سامان صرف مسجد ہي پر صرف کرنا چاہيے؟
جواب
اگر مسجد کا فنڈ اس وضاحت کے ساتھ ليا جاتا ہے کہ يہ مسجد کي عمارت وغيرہ ہي پر خرچ کيا جائے گا تو يہ تخصيص ضروري ہے اور اس کي وجہ صرف يہ ہے کہ فنڈز جس مد ميں ليے گئے ہيں اسي مد ميں خرچ کيے جانے چاہييں الا يہ کہ مسجد کے منتظمين اس سے انحراف کي کوئي مطمئن کرنے والي وجہ رکھتے ہوں۔ ميرا مشورہ يہ ہے کہ فنڈ کسي تخصيص کے بغير جمع کرنے چاہييں ، اس صورت ميں آپ يہ رقم تنخواہ ميں بھي صرف کر سکتے ہيں۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-08-17