رکعتوں کی تعداد کا ثبوت

103

سوال

مغرب کی رکعتوں کا کیا ثبوت ہے؟ کیا چار پڑھنے والا گناہ گار ہو گا؟ کیا دو بھی غیر مناسب ہیں؟

جواب

نمازوں کی رکعتوں کی تعداد کا ماخذ سنت ہے۔ یہ تعداد ہر شک وشبہ سے بالا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ تمام امت ہر زمانے میں رکعتوں کی اس تعداد پر متفق ہے اور اس بات میں شک کا کوئی شائبہ بھی نہیں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کس نماز کی کتنی رکعتیں مقرر کی تھیں۔ جب کسی دینی عمل کی کوئی شکل مقرر کر دی گئی ہو تو اس میں تبدیلی نافرمانی قرار پائے گی اور یہ کسی صورت میں جائز نہیں ہے۔ لہٰذا مغرب میں خواہ رکعت کم کی جائے یا زیادہ، دونوں صورتوں میں نافرمانی ہی ہو گی۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-04

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading