والدین کی خدمت

23

سوال

میں ایک شادی شدہ بندہ ہوں اور دو بچوں کا باپ ہوں۔ میرے والد صاحب کی وفات ہو چکی ہے اور میری والدہ میرے ساتھ ہی رہتی ہیں۔ میں اور میری بیوی اپنی والدہ کی بھر پور خدمت کرتے ہیں۔ ان کی ہر ضرورت پوری کی جاتی ہے مگر پھر بھی میری والدہ کو ہمیشہ ہم سے شکایت رہتی ہے۔ ہمیشہ ہم پر کوئی نہ کوئی الزام لگاتی رہتی ہیں۔ ہم سب کچھ خاموشی سے سنتے ہیں اور انہیں کچھ نہیں کہتے۔ لیکن اب یہ ایک باقاعدہ مسئلہ بن گیا ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیے کہ اس صورت حال میں ہمیں کیا کرنا چاہیے۔

جواب

آپ نے والدہ کے حوالے سے اپنی پریشانی بیان کی ہے۔

پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ اللہ کے حکم پر عمل کررہے ہیں یہ بات ہر اعتبار سے قابل تعریف ہے۔ والدین کی خدمت میں سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ والدین عام طور پر بچوں سے مطمئن نہیں ہوتے اور جا اور بے جا شکایتیں کرتے رہتے ہیں۔ اسی وجہ سے والدین کی خدمت کو بڑی نیکی اور والدین کی طرف سے پیدا ہونے والی مشکل پر زبان پر قابو کو ایک بڑی نیکی قرار دیا گیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ آپ کی ہمت کو قائم رکھے اور آپ پیش آنے والی مشکل کی وجہ سے پیچھے نہ ہٹ جائیں۔

آپ کی تحریر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی بیوی کا ساتھ آپ کو حاصل ہے۔ یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔اگر آپ کی والدہ صرف آپ پر غصہ کرتی ہیں تو یہ ایک بہتر صورت حال ہے۔

آپ کی والدہ کچھ اندیشوں اور کچھ غلط فہمیوں میں مبتلا ہیں۔ جن پہلوؤں کی اصلاح ہو سکتی ہے ضرور کوشش کریں۔ جن کی اصلاح نہیں ہو سکتی اس کے لیے اللہ سے دعا کریں۔

اپنی بیوی کے ساتھ اس پر ضرور بات کریں کہ والدہ کو مطمئن کرنے کے لیے مزید کیا بہتری پیدا کی جا سکتی ہے۔ بیوی کا حوصلہ قائم رکھیں اور بیوی آپ کو بے حوصلہ نہ ہونے دے۔

آپ فکر نہ کریں۔ اس مشکل میں ضرور کوئی بڑا خیر پوشیدہ ہے۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-13

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading