سوال
داتا دربار، شمس تبریز کا مزار اور دولہے شاہ کا مزار جیسی جگہیں اسلامی ثقافت کا حصہ ہیں۔ کیا انہیں لوگوں میں پروموٹ کرنا چاہیے یا انہیں منہدم کر دینا چاہیے ؟
جواب
اسلام کی بنیادی دعوت توحید ہے ۔ لوگوں کو ایک رب کی عبادت اور محبت کا درس دینا اور اس کی ملاقات کی تیاری پر توجہ دلانا ہی اسلام کی تعلیمات کاحاصل ہے اوریہی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا مشن تھا۔آپ توحید کو پروموٹ کرنے آئے تھے نہ کہ بزرگوں کے درباروں کو ۔نہ کبھی کسی صالح اور سچے بزرگ نے یہ چاہا ہے کہ اس کے مزار کو پروموٹ کیا جائے ۔البتہ درباروں اور مزاروں کو تباہ کر دینے والی بات بھی سردست نہ مفید ہے اور نہ مثبت نتائج پیدا کرے گی۔ بہتر طریقہ یہ ہے کہ لوگوں کے دل میں توحید کی سچی لگن پیدا کی جائے اور انھیں اطاعتِ رسول کا راستہ دکھایا جائے ۔اسی سے تبدیلی کا ہر در کھلے گا نہ کہ مزاروں اور درباروں کو تباہ کرنے سے ۔ مزید براں ہی بھی تصحیح کر لیجیے کہ مذکورہ دربار اور مزارات ہماری معاشرتی ثقافت کا حصہ تو ضرور ہیں لیکن ان کو اسلامی ثقافت کہنا درست نہیں ہے۔ مسلمانوں میں رائج کسی عمل سے ہی لازم نہیں آ جاتا کہ اسے اسلامی بھی کہا جائے۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2016-01-18