سوال
میں نے ایک ناول میںیہ پڑھا ہے کہ اقامت دین کے لئے ضروری ہے کہ فرد اپنے نفس کی اصلاح کرے۔ اس طرح وہ معاشرہ میں بھی تبدیلی لا سکے گا۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یہ کس طرح ممکن ہے۔
جواب
آپ کا سوال غالباً یہ ہے کہ فرد کی اصلاح کس طرح اجتماعی تبدیلی کا باعث ہوتی ہے۔دیکھیے انسانی سماج افراد کے مجموعے کا نام ہے۔ جب کسی سماج میں ایک قابل قدر تعداد میں نیک لوگ جمع ہوجاتے ہیں تو اس کے اثرات لازماً دیگر لوگوں پر پڑتے ہیں۔ صالحین اپنی سیرت ، کردار اور اخلاق سے لوگوں پر گہرا اثر ڈالتے ہیں۔جس کے بعد معاشرے کے دیگر لوگ بھی ان کی اعلیٰ روایات کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ صالحین اگر معاشرے کے مقتدر طبقات سے متعلق ہوں تو اس کے اثرات بہت ہمہ گیر ہوتے ہیں۔ اور بہت جلد معاشرے میں تبدیلی آجاتی ہے۔
یہا ں بھی بات بھی واضح رہنی چاہیے کہ اﷲ تعالیٰ نے آزمائش کی جس دنیا میں ہمیں بھیجا ہے اس میں ہمارا امتحان ہی یہ ہے کہ برے حالات میں بھی ہم نیکی کی راہ اختیار کریں۔معاشرے بدلے یا نہ بدلے ہم بدل جائیں۔ یہی راہ نجات ہے۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2015-10-26