معاصر علما کی آراء

17

سوال

ایک طویل عرصہ سے میں بریلوی، دیوبندی اور
اہل حدیث فرقہ کے علما کا مطالعہ کرتا رہا ہوں مگر ان میں سے کوئی بھی مجھے
مطمئن نہیں کر سکا۔ حق کی تلاش میں میں مولانا وحید الدین خان اور جاوید
احمد غامدی تک پہنچا۔ میں ان دونوں حضرات کے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کی کوشش
میں ہوں۔میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ان دونوں حضرات کے نقطہ ہائے نظر میں
بنیادی فرق کیا ہے؟

جواب

اﷲ تعالیٰ ہمیں اور آپ کو ہدایت دے اور ہدایت پر استقامت دے۔ محترم جاوید احمد صاحب غامدی اور مولاناوحیدالدین خان صاحب دورجدید کے بڑے اہل علم میں سے ہیں۔ بہت سے معاملات میں ان کے نتائج فکر ایک سے ہیں اور کچھ چیزیں یقیناً ایسی بھی ہیں جن میں اختلاف پایا جاتا ہے۔

دونوں کی Approachمیں بنیادی فرق یہ ہے کہ جاوید صاحب نظم قرآن کی رعایت کرتے ہوئے قرآن مجید پر غورفکر کرتے اور اس سے استنباط کرتے ہیں۔ جاوید صاحب نے پورے دین کو موضوع بناکر اپنی کتاب ’’میزان‘‘ میں اسے اس کی اساسات کے ساتھ واضح کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں دین اور خاص کر شریعت اسلامی اپنی اصل اساسات میں نکھر کر سامنے آگئی ہے۔ جبکہ مولاناصاحب کا اصل میدان ایمان واخلاق اور انفرادی اور اجتماعی رویوں کی اصلاح ہے۔نیز عصری اسلوب اور جدید سائنسی دریافتوں کی بنیاد پر دین کی حقانیت کا اثبات ان کا خصوصی میدان ہے۔اس کے علاوہ بعض معاصر دینی تعبیروں کے نتیجے میں دین کا جو توازن متاثر ہوا ہے انہوں نے اپنی تحریروں سے اس کی اصلاح کی کوشش کی ہے۔ اﷲ تعالیٰ ان دونوں حضرات کو ان کی خدمات کا بہترین اجر عطا فرمائے۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2015-10-31

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading