طلاق سے متعلق ايك سوال

18

سوال

میں ایک شادی شدہ مرد ہوں اور میرے دو بیٹے بھی ہیں۔ میری شادی کو نو سال ہو چکے ہیں۔ تین ماہ پہلے میں نے اپنی بیوی سے غصے میں کہا کہ میں اب تمہارے ساتھ نہیں رہنا چاہتا اور میں نے یہی فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ بات اس کے دل کو بہت لگی ہے۔ اس کے بعد اب ہمارا رشتہ کافی مضبوط ہو گیا ہے لیکن میری بیوی اب بہت بے سکونی کا شکار ہے۔ کل رات اس نے خواب میں دیکھا کہ اسے سانپ نے کاٹ لیا ہے اور اسے ہر طرف چھپکلیاں نظر آ رہی تھیں۔ برائے مہربانی اس معاملے میں میری کوئی مدد فرمائیں۔

جواب

جوالفاظ آپ نے نقل فرمائیں ہیں ان سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔ ’’فیصلہ کرلیا‘ کہ الفاظ ارادے کا اظہار ہیں کہ مستقبل میں کیا کروں گا۔تاہم اس طرح کے الفاظ زبان پہ لانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ میاں بیوی میں اختلاف اور جھگڑا ہوجاتا ہے لیکن اس سے معاملہ یہاں تک نہیں پہنچناچاہیے کہ علیحدگی کے الفاظ زبان پر آجائیں۔ آپ اﷲ تعالیٰ سے استغفار کیجیے اور آئندہ مل جل کر محبت سے رہنے کا اہتمام کیجیے۔ آپ کی اہلیہ کو بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں وہ اطمینان سے آپ کی بیوی کی حیثیت سے رہ سکتی ہیں۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2015-11-07

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading