گھڑ ی میں اذان

18

سوال

بعض اوقات جب میں اپنی گھڑ ی میں اذان لگاتی ہوں تو مجھے ایک خاتون کہتی ہیں کہ یہ اچھانہیں ہے۔ اذان صرف مسجدمیں ہوتی ہے۔ میں آئرلینڈمیں رہتی ہوں جوکہ ایک چھوٹاشہرہے۔ کیا آپ مجھے یہ بتا سکتے ہیں کہ کیامیں ایسا کر سکتی ہوں ۔یاپھراس کو remove کر دوں ؟

جواب

مجھے مغرب کے بعض ممالک میں رہنے کا موقع ملا ہے اور میں جانتا ہوں کہ ایک عرصے تک اذان کی آواز کانوں میں نہ پڑ ے تو ایک مسلمان کے دل میں کیا کیفیت پیدا ہوتی ہے ۔ایک غیرمسلم ملک میں رہتے ہوئے اگر اذان کی آواز مسجد کے علاوہ کسی اور ذریعے سے سننے کا موقع مل جائے تو انسان بہت چھا محسوس کرتا ہے ۔اس لیے ہمارے نزدیک اس بات میں کوئی حرج نہیں کہ آپ اپنی گھڑ ی وغیرہ میں اذان لگا کر سنیں ۔ اسلام میں اس بات کی کوئی پابندی نہیں کہ اذان مسجدہی میں ہو۔ دیکھیے جب بچہ پیدا ہوتا ہے تواس کے کان میں اذان دی جاتی ہے ، اس کے لیے کوئی مسجدمیں نہیں جاتا۔ اسی سے یہ بات واضح ہے کہ اذان کے لیے مسجد لازمی نہیں ہے ۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-01-18

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading