سوال
عورتوں کو مردوں ہی کی طرح نماز پڑ ھنی چاہیے یا دونوں کے لیے الگ الگ طریقہ ہے؟ اس حدیث کا مطلب بھی بتائیں جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جس طرح مجھے نماز پڑ ھتے دیکھو اسی طرح نماز پڑھو؟
جواب
دین میں مرد و زن کے طریقۂ نماز میں کسی فرق کا ذکر نہیں ملتا۔ یہی بات اس روایت سے ثابت ہے جو آپ نے نقل کی ہے کہ جس طرح مجھے نماز ادا کرتے دیکھو ویسے ہی نماز ادا کرو۔ تاہم ہمارے ہاں ایک نقطۂ نظر کے زیرِ اثر خواتین نماز کے بعض اراکین کی ادائیگی اس طرح کرتی ہیں کہ ان کا جسم اور اعضا ذرا سمٹے ہوئے رہیں۔ ہمارے نزدیک اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس لیے کہ اس سے نماز کے اراکین کی اصل ہیئت متاثر نہیں ہوتی۔ مثال کے طور پر سجدہ میں ان کی پیشانی ، ہاتھ، پاؤں ، گھٹنے زمین پر اور دھڑ پوری طرح جھکا ہوا ہوتا ہے ، اور ان کےجسم میں ایک نوعیت کا سمٹاؤ آ جاتا ہے ۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2016-02-11