اسلام کی اشاعت یا عمومی تعلیم و تربیت کے ادارے کو زکوٰۃ دینا

17

سوال

ایسا ادارہ جو پرنٹ، آڈیو اور ویڈیو کے جدید ذرائع کو استعمال کر کے اسلام کی اشاعت کا اہتمام کرتا ہو یا جو عمومی سطح پر لوگوں کی اسلامی تعلیم و تربیت کا انتظام کرتا ہو، اُسے زکوٰۃ کی رقم دی جا سکتی ہے یا نہیں؟

جواب

زکوٰۃ کی رقم کن جگہوں پر خرچ کی جا سکتی ہے ، اس کا جواب اللہ تعالیٰ نے خود قرآنِ کریم میں دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

’’صدقات توبس فقرا ، مسکینوں ، عاملینِ صدقات اورتالیفِ قلوب کے سزاواروں کے لیے ہیں اوراس لیے کے یہ گردنوں کے چھڑ انے ، تاوان زدوں کے سنبھالنے ، اللہ کی راہ اور مسافروں کی امدادمیں خرچ کیے جائیں۔ یہ اللہ کامقررکردہ فریضہ ہے۔ اوراللہ علم والا اور حکمت والا ہے۔‘‘ ، (التوبہ9: 60)

ہمارے نقطۂ نظر کے مطابق اس آیت میں اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کی جو مد بیان ہوئی ہے وہ اس مصرف کا احاطہ کرتی ہے جس کا ذکر آپ نے اپنے سوال میں کیا ہے۔ یعنی دین اسلام کے فروغ اور اس کی تعلیم کا کام۔ یہ کام کرنے والے کسی بھی ادارے کو ، جس پر آپ کو اعتماد ہو اور جس کے کام پر آپ کا اطمینان ہو ، زکوٰۃ کی رقم دی جا سکتی ہے ۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-02-08

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading